آسی الدنی
غزل 3
اشعار 7
اپنی حالت کا خود احساس نہیں ہے مجھ کو
میں نے اوروں سے سنا ہے کہ پریشان ہوں میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کہتے ہیں کہ امید پہ جیتا ہے زمانہ
وہ کیا کرے جس کو کوئی امید نہیں ہو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
صبر پر دل کو تو آمادہ کیا ہے لیکن
ہوش اڑ جاتے ہیں اب بھی تری آواز کے ساتھ
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
عشق پابند وفا ہے نہ کہ پابند رسوم
سر جھکانے کو نہیں کہتے ہیں سجدہ کرنا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بیتاب سا پھرتا ہے کئی روز سے آسیؔ
بیچارے نے پھر تم کو کہیں دیکھ لیا ہے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے