Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرض کرو

ابن انشا

فرض کرو

ابن انشا

فرض کرو ہم اہل وفا ہوں، فرض کرو دیوانے ہوں

فرض کرو یہ دونوں باتیں جھوٹی ہوں افسانے ہوں

فرض کرو یہ جی کی بپتا جی سے جوڑ سنائی ہو

فرض کرو ابھی اور ہو اتنی آدھی ہم نے چھپائی ہو

فرض کرو تمہیں خوش کرنے کے ڈھونڈھے ہم نے بہانے ہوں

فرض کرو یہ نین تمہارے سچ مچ کے مے خانے ہوں

فرض کرو یہ روگ ہو جھوٹا جھوٹی پیت ہماری ہو

فرض کرو اس پیت کے روگ میں سانس بھی ہم پر بھاری ہو

فرض کرو یہ جوگ بجوگ کا ہم نے ڈھونگ رچایا ہو

فرض کرو بس یہی حقیقت باقی سب کچھ مایا ہو

دیکھ مری جاں کہہ گئے باہو کون دلوں کی جانے 'ہو'

بستی بستی صحرا صحرا لاکھوں کریں دوانے 'ہو'

جوگی بھی جو نگر نگر میں مارے مارے پھرتے ہیں

کاسہ لیے بھبوت رمائے سب کے دوارے پھرتے ہیں

شاعر بھی جو میٹھی بانی بول کے من کو ہرتے ہیں

بنجارے جو اونچے داموں جی کے سودے کرتے ہیں

ان میں سچے موتی بھی ہیں، ان میں کنکر پتھر بھی

ان میں اتھلے پانی بھی ہیں، ان میں گہرے ساگر بھی

گوری دیکھ کے آگے بڑھنا سب کا جھوٹا سچا 'ہو'

ڈوبنے والی ڈوب گئی وہ گھڑا تھا جس کا کچا 'ہو'

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

فہد

فہد

ابن انشا

ابن انشا

نامعلوم

نامعلوم

چھایا گانگولی

چھایا گانگولی

RECITATIONS

فہد حسین

فہد حسین,

فہد حسین

Farz karo - Ibn-e-insha فہد حسین

مأخذ :
  • کتاب : Is Basti ke ik Kooche Men (Pg. 23)
  • Author : ibn-e-insha
  • مطبع : Akif Book Depo Daryaganj New Delhi (2009)
  • اشاعت : 2009

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے