Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ٹیچر کیوں ہوں

گل گلشن

میں ٹیچر کیوں ہوں

گل گلشن

کبھی کبھی یہ سوچتی ہوں

آخر میں ٹیچر کیوں ہوں

کچھ اور نہ کر سکی

کیا اس لیے میں ٹیچر ہوں

جواب یہی بس آتا ہے

سب کچھ کر سکتی ہوں

شاید اسی لیے میں ٹیچر ہوں

ننھے منے بچوں میں

میں اپنا بچپن دیکھتی ہوں

کسی میں سر سیدؔ

کسی میں کلامؔ دیکھتی ہوں

کبھی کبھی یہ سوچتی ہوں

کہ مجھے صرف کتابوں کے

نصاب ہی پڑھانے ہیں

یا کہ ان کے ذہن کی کوری تختی پر

کچھ اور لکھنا ہے

بچے تو کچی مٹی کے لوندے ہیں

انہیں مجھے ہی سنوارنا سجانا ہے

اور انسانیت کے سانچے میں ڈھال کر

ایک بہتر انسان بنانا ہے

اگر میں یہ سب کچھ کر سکی تو

کامیاب ہے میرا مقصد

میرا کام سے محبت

خدا کی خاص رحمت

کبھی کبھی سوچتی ہوں

مجھے ہی تو بنانی ہے

ان نونہالوں کی شخصیت

جو آج کمزور پودے ہیں

کل سایہ دار درخت ہوں گے

یہی قوم و ملت کے بخت ہوں گے

شاید اسی لیے میں ٹیچر ہوں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے