نیا مکتب
ہم چاند نگر پر جاتے ہی کھولیں گے ایک نیا مکتب
تعلیم نہ ہوگی جس میں کبھی سب آزادی سے گھومیں گے
استاد پڑھیں گے درجوں میں ہم لوگ خوشی سے گھومیں گے
اسکول نہ جا کر باغوں میں تفریح کریں گے بے مطلب
ہم چاند نگر پر جاتے ہی کھولیں گے ایک نیا مکتب
پڑھنے کے لیے بچوں کو جہاں مرغا نہ بنایا جائے گا
چانٹے نہ جمائے جائیں گے ڈنڈوں سے نہ پیٹا جائے گا
استاد کے مولیٰ بخش جہاں دکھلا نہ سکیں گے کچھ کرتب
ہم چاند نگر پر جاتے ہی کھولیں گے ایک نیا مکتب
جو یاد کرے گا خوب سبق تا عمر نہ ہوگا پاس وہی
جو کھیل میں لے گا دلچسپی پڑھنے میں نہ ہوگا فیل کبھی
دراصل ہمارے مکتب کا ہوگا ہر اک دستور عجب
ہم چاند نگر پر جاتے ہی کھولیں گے ایک نیا مکتب
جس دن بھی پڑا بیمار کوئی اسکول میں ہوگا ہالی ڈے
دو بوند بھی پانی برسا تو ہو جائے گا فوراً رینی ڈے
ہفتے میں تو کم سے کم چھ دن اتوار منائیں گے ہم سب
ہم چاند نگر پر جاتے ہی کھولیں گے ایک نیا مکتب
کھلیں گے کبھی جب ہم کرکٹ تو خوب اڑائیں گے چھکے
ہاکی میں دکھائیں گے وہ ہنر رہ جائیں گے سب ہکے بکے
ہر ٹیم سے میچیں جیتے گا ہم لوگوں کا فٹ بال کلب
ہم چاند نگر پر جاتے ہی کھولیں گے ایک نیا مکتب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.