Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیا مکتب

کیف احمد صدیقی

نیا مکتب

کیف احمد صدیقی

MORE BYکیف احمد صدیقی

    ہم چاند نگر پر جاتے ہی کھولیں گے ایک نیا مکتب

    تعلیم نہ ہوگی جس میں کبھی سب آزادی سے گھومیں گے

    استاد پڑھیں گے درجوں میں ہم لوگ خوشی سے گھومیں گے

    اسکول نہ جا کر باغوں میں تفریح کریں گے بے مطلب

    ہم چاند نگر پر جاتے ہی کھولیں گے ایک نیا مکتب

    پڑھنے کے لیے بچوں کو جہاں مرغا نہ بنایا جائے گا

    چانٹے نہ جمائے جائیں گے ڈنڈوں سے نہ پیٹا جائے گا

    استاد کے مولیٰ بخش جہاں دکھلا نہ سکیں گے کچھ کرتب

    ہم چاند نگر پر جاتے ہی کھولیں گے ایک نیا مکتب

    جو یاد کرے گا خوب سبق تا عمر نہ ہوگا پاس وہی

    جو کھیل میں لے گا دلچسپی پڑھنے میں نہ ہوگا فیل کبھی

    دراصل ہمارے مکتب کا ہوگا ہر اک دستور عجب

    ہم چاند نگر پر جاتے ہی کھولیں گے ایک نیا مکتب

    جس دن بھی پڑا بیمار کوئی اسکول میں ہوگا ہالی‌ ڈے

    دو بوند بھی پانی برسا تو ہو جائے گا فوراً رینی ڈے

    ہفتے میں تو کم سے کم چھ دن اتوار منائیں گے ہم سب

    ہم چاند نگر پر جاتے ہی کھولیں گے ایک نیا مکتب

    کھلیں گے کبھی جب ہم کرکٹ تو خوب اڑائیں گے چھکے

    ہاکی میں دکھائیں گے وہ ہنر رہ جائیں گے سب ہکے بکے

    ہر ٹیم سے میچیں جیتے گا ہم لوگوں کا فٹ بال کلب

    ہم چاند نگر پر جاتے ہی کھولیں گے ایک نیا مکتب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے