محنت کرو
ہے امتحاں سر پر کھڑا محنت کرو محنت کرو
باندھو کمر بیٹھے ہو کیا محنت کرو محنت کرو
بے شک پڑھائی ہے سوا اور وقت ہے تھوڑا رہا
ہے ایسی مشکل بات کیا محنت کرو محنت کرو
شکوے شکایت جو کہ تھے تم نے کہے ہم نے سنے
جو کچھ ہوا اچھا ہوا محنت کرو محنت کرو
محنت کرو انعام لو انعام پر اکرام لو
جو چاہو گے مل جائے گا محنت کرو محنت کرو
جو بیٹھ جائیں ہار کر کہہ دو انہیں للکار کر
ہمت کا کوڑا مار کر محنت کرو محنت کرو
تدبیریں ساری کر چکے باتوں کے دریا بہہ چکے
بک بک سے اب کیا فائدہ محنت کرو محنت کرو
یہ بیج اگر ڈالوگے تم دل سے اسے پا لو گے تم
دیکھو گے پھر اس کا مزا محنت کرو محنت کرو
محنت جو کی جی توڑ کر ہر شوق سے منہ موڑ کر
کر دو گے دم میں فیصلہ محنت کرو محنت کرو
کھیتی ہو یا سوداگری ہو بھیک ہو یا چاکری
سب کا سبق یکساں سنا محنت کرو محنت کرو
جس دن بڑے تم ہو گئے دنیا کے دھندوں میں پھنسے
پڑھنے کی پھر فرصت کجا محنت کرو محنت کرو
بچپن رہا کس کا بھلا انجام کو سوچو ذرا
یہ تو کہو کھاؤ گے کیا محنت کرو محنت کرو
- کتاب : Hamari Qaumi Shaeri (Pg. 270)
- Author : Ali Jawad Zaidi
- مطبع : Uttar Pradesh Urdu Acadmi (Lucknow) (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.