Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیا سال

سرفراز سید

نیا سال

سرفراز سید

آس نگر میں رہنے والے سادہ سچے لوگو

نیند کا موسم بیت گیا ہے اپنی آنکھیں کھولو

کل کیا کھویا کل کیا پایا آؤ حساب لگائیں

آنے والا کل کیا ہوگا آؤ نصاب بنائیں

جانے والے کل میں ہم نے دکھ کے صحرا دیکھے

آش نراش میں گھلتی دیکھی غم کے دریا دیکھے

سوکھے جسموں والے دیکھے بھوکے ننگے سائے

لمحہ لمحہ رینگ رہے تھے سب کشکول اٹھائے

جانے والے کل میں ہم نے دستاروں کو بیچا

اونچے ایوانوں میں ہم نے سیپاروں کو بیچا

جانے والے کل میں ہم نے دکھ کی فصل کو کاٹا

بستی بستی بھوک افلاس کی اڑتی خاک کو چاٹا

خالی ہاتھ اور ویراں آنکھیں پاؤں زنجیر پڑی

چاروں جانب زہر سمندر سر پہ دھوپ کڑی

دھرتی پر بارود اگایا امن کے گانے گائے

ایک دوجے کے خون سے ہم نے کیسے جشن منائے

آنے والا کل کیا ہوگا آؤ کھوج لگائیں

دیواروں پہ زائچے کھینچیں نا معلوم کو پائیں

آنے والے کل میں شاید خوابوں کی تعبیر ملے

بھوکی خلقت رزق کو دیکھے انساں کو توقیر ملے

بچوں کی تعلیم کے نام پہ ماں نہ زیور بیچے

اس دھرتی پر اب نہ کوئی زہر سمندر سینچے

آس نگر میں رہنے والے سادہ اچھے لوگو

ممکن ہو تو کل کا سوچو اپنی آنکھیں کھولو

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے