Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

امید

وہ صبح کبھی تو آئے گی

ان کالی صدیوں کے سر سے جب رات کا آنچل ڈھلکے گا

جب دکھ کے بادل پگھلیں گے جب سکھ ساگر چھلکے گا

جب امبر جھوم کے ناچے گا جب دھرتی نغمے گائے گی

وہ صبح کبھی تو آئے گی

جس صبح کی خاطر جگ جگ سے ہم سب مرمر کے جیتے ہیں

جس صبح کے امرت کی دھن میں ہم زہر کے پیالے پیتے ہیں

ان بھوکی پیاسی روحوں پر اک دن تو کرم فرمائے گی

وہ صبح کبھی تو آئے گی

مانا کہ ابھی تیرے میرے ارمانوں کی قیمت کچھ بھی نہیں

مٹی کا بھی ہے کچھ مول مگر انسانوں کی قیمت کچھ بھی نہیں

انسانوں کی عزت جب جھوٹے سکوں میں نہ تولی جائے گی

وہ صبح کبھی تو آئے گی

دولت کے لئے جب عورت کی عصمت کو نہ بیچا جائے گا

چاہت کو نہ کچلا جائے گا غیرت کو نہ بیچا جائے گا

اپنے کالے کرتوتوں پر جب یہ دنیا شرمائے گی

وہ صبح کبھی تو آئے گی

بیتیں گے کبھی تو دن آخر یہ بھوک کے اور بیکاری کے

ٹوٹیں گے کبھی تو بت آخر دولت کی اجارہ داری کے

جب ایک انوکھی دنیا کی بنیاد اٹھائے جائے گی

وہ صبح کبھی تو آئے گی

مجبور بڑھاپا جب سونی راہوں کی دھول نہ پھانکے گا

معصوم لڑکپن جب گندی گلیوں میں بھیک نہ مانگے گا

حق مانگنے والوں کو جس دن سولی نہ دکھائی جائے گی

وہ صبح کبھی تو آئے گی

فاقوں کی چتاؤں پر جس دن انساں نہ جلائے جائیں گے

سینے کے دہکتے دوزخ میں ارماں نہ جلائے جائیں گے

یہ نرک سے بھی گندی دنیا جب سورگ بتائی جائے گی

وہ صبح کبھی تو آئے گی

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے