Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتاب گمراہ کر رہی ہے

شہرام سرمدی

کتاب گمراہ کر رہی ہے

شہرام سرمدی

کتاب گمراہ کر رہی ہے

پہ اک یقیں ہے کہ

اتنی گمراہیوں کے پیچھے

کوئی تو اک راہ ہوگی

جو منزلوں سے نہیں ملے گی

سفر پہ جو گامزن رکھے گی

یہ شرک کہنہ

سفر کی وحدانیت کو مجروح کر رہا ہے

کہاں کی منزل

کہاں ہے منزل

یہ شرک کے ہیں سراب سارے

ہم آپ ہیں محو خواب سارے

یہ شرک افیون بن کے خوں میں گھلا ہوا ہے

ہجوم منزل میں اب سفر کی شناخت

خود ایک مسئلہ ہے

سفر خلا ہے

خلا میں جو کچھ بھی ہو نتیجہ وہی خلا ہے

یہی خلا ہے!

خلا کو منزل کے نقش پا سے کثیف کرنے کا

احمقانہ خیال چھوڑو

کتاب گمراہ کر رہی ہے!

سفر پہ نکلو

پہ منزلوں کے مہیب سایوں کی زد سے

خود کو بچائے رکھو

سفر پہ پاؤں جمائے رکھو

یہ سب وجود و عدم کے قصے

سفر میں تخلیق ہو رہے ہیں

ازل نہیں ہے ابد نہیں ہے

یہ اک سفر ہے کہ حد نہیں ہے

تو کیسے نا حد میں

منزلوں کی حدیں بنائیں

خلا خلا خلائیں

اسی وجود خلا میں انساں

وجود انسان شرک اعظم

یہ ایک نکتہ ہے اسم اعظم

کس اسم اعظم کی جستجو میں

کتاب تصنیف ہو رہی ہے

کتاب تالیف ہو رہی ہے

وجود انساں

کتاب تصنیف کر رہا ہے

کتاب تالیف کر رہا ہے

کتاب گمراہ کر رہی ہے

مأخذ :
  • کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 83)
  • Author : شہرام سرمدی
  • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
  • اشاعت : First

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے