Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مزدوروں کا گیت

اسرار الحق مجاز

مزدوروں کا گیت

اسرار الحق مجاز

محنت سے یہ مانا چور ہیں ہم

آرام سے کوسوں دور ہیں ہم

پر لڑنے پر مجبور ہیں ہم

مزدور ہیں ہم مزدور ہیں ہم

گو آفت و غم کے مارے ہیں

ہم خاک نہیں ہیں تارے ہیں

اس جگ کے راج دلارے ہیں

مزدور ہیں ہم مزدور ہیں ہم

بننے کی تمنا رکھتے ہیں

مٹنے کا کلیجہ رکھتے ہیں

سرکش ہیں سر اونچا رکھتے ہیں

مزدور ہیں ہم مزدور ہیں ہم

ہر چند کہ ہیں ادبار میں ہم

کہتے ہیں کھلے بازار میں ہم

ہیں سب سے بڑے سنسار میں ہم

مزدور میں ہم مزدور ہیں ہم

جس سمت بڑھا دیتے ہیں قدم

جھک جاتے ہیں شاہوں کے پرچم

ساونت ہیں ہم بلونت ہیں ہم

مزدور ہیں ہم مزدور ہیں ہم

گو جان پہ لاکھوں بار بنی

کر گزرے مگر جو جی میں ٹھنی

ہم دل کے کھرے باتوں کے دھنی

مزدور ہیں ہم مزدور ہیں ہم

ہم کیا ہیں کبھی دکھلا دیں گے

ہم نظم کہن کو ڈھا دیں گے

ہم ارض و سما کو ہلا دیں گے

مزدور ہیں ہم مزدور ہیں ہم

ہم جسم میں طاقت رکھتے ہیں

سینوں میں حرارت رکھتے ہیں

ہم عزم بغاوت رکھتے ہیں

مزدور ہیں ہم مزدور ہیں ہم

جس روز بغاوت کر دیں گے

دنیا میں قیامت کر دیں گے

خوابوں کو حقیقت کر دیں گے

مزدور ہیں ہم مزدور ہیں ہم

ہم قبضہ کریں گے دفتر پر

ہم وار کریں گے قیصر پر

ہم ٹوٹ پڑیں گے لشکر پر

مزدور ہیں ہم مزدور ہیں ہم

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyaat-e-Majaz (Pg. 144)

related content

نظم

و یبقٰی وجہ ربک(ہم دیکھیں گے)

ہم دیکھیں گے

فیض احمد فیض

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے