Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مہمان

آج کی رات اور باقی ہے

کل تو جانا ہی ہے سفر پہ مجھے

زندگی منتظر ہے منہ پھاڑے

زندگی خاک و خون میں لتھڑی

آنکھ میں شعلہ ہائے تند لیے

دو گھڑی خود کو شادماں کر لیں

آج کی رات اور باقی ہے

چلنے ہی کو ہے اک سموم ابھی

رقص فرما ہے روح بربادی

بربریت کے کاروانوں سے

زلزلے میں ہے سینۂ گیتی

ذوق پنہاں کو کامراں کر لیں

آج کی رات اور باقی ہے

ایک پیمانہ مے سر جوش

لطف گفتار گرمئی آغوش

بوسے اس درجہ آتشیں بوسے

پھونک ڈالیں جو میری کشت ہوش

روح یخ بستہ ہے تپاں کر لیں

آج کی رات اور باقی ہے

ایک دو اور ساغر سرشار

پھر تو ہونا ہی ہے مجھے ہشیار

چھیڑنا ہی ہے ساز زیست مجھے

آگ برسائیں گے لب گفتار

کچھ طبیعت تو ہم رواں کر لیں

آج کی رات اور باقی ہے

پھر کہاں یہ حسیں سہانی رات

یہ فراغت یہ کیف کے لمحات

کچھ تو آسودگی ذوق نہاں

کچھ تو تسکین شورش جذبات

آج کی رات جاوداں کر لیں

آج کی رات اور آج کی رات

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyaat-e-Majaz (Pg. 171)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے