Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عید

یوں لب سے اپنے نکلے ہے اب بار بار آہ

کرتا ہے جس طرح کہ دل بے قرار آہ

ہم عید کے بھی دن رہے امیدوار آہ

ہو جی میں اپنے عید کی فرحت سے شاد کام

خوباں سے اپنے اپنے لیے سب نے دل کے کام

دل کھول کھول سب ملے آپس میں خاص و عام

آغوش خلق گل بدنوں سے بھرے تمام

خالی رہا پر ایک ہمارا کنار آہ

کیا پوچھتے ہو شوخ سے ملنے کی اب خبر

کتنا ہی جستجو میں پھرے ہم ادھر ادھر

لیکن ملا نہ ہم سے وہ عیار فتنہ گر

ملنا تو اک طرف ہے عزیزو کہ بھر نظر

پوشاک کی بھی ہم نے نہ دیکھی بہار آہ

رکھتے تھے ہم امید یہ دل میں کہ عید کو

کیا کیا گلے لگاویں گے دل بر کو شاد ہو

سو تو وہ آج بھی نہ ملا شوخ حیلہ جو

تھی آس عید کی سو گئی وہ بھی دوستو

اب دیکھیں کیا کرے دل امیدوار آہ

اس سنگ دل کی ہم نے غرض جب سے چاہ کی

دیکھا نہ اپنے دل کو کبھی ایک دم خوشی

کچھ اب ہی اس کی جورو و تعدی نہیں نئی

ہر عید میں ہمیں تو سدا یاس ہی رہی

کافر کبھی نہ ہم سے ہوا ہمکنار آہ

اقرار ہم سے تھا کئی دن آگے عید سے

یعنی کہ عید گاہ کو جاویں گے تم کو لے

آخر کو ہم کو چھوڑ گئے ساتھ اور کے

ہم ہاتھ ملتے رہ گئے اور راہ دیکھتے

کیا کیا غرض سہا ستم انتظار آہ

کیوں کر لگیں نہ دل میں مرے حسرتوں کے تیر

دن عید کے بھی مجھ سے ہوا وہ کنارہ گیر

اس درد کو وہ سمجھے جو ہو عشق کا اسیر

جس عید میں کہ یار سے ملنا نہ ہو نظیرؔ

اس کے اپر تو حیف ہے اور صد ہزار آہ

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے