Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عید

اے جمال دوست تیری دید ہونی چاہئے

غم زدوں کی بھی تو آخر عید ہونی چاہئے

جب نہیں ہے آپ کو ترک تعلق کا خیال

آپ ہی کے قول سے تردید ہونی چاہئے

مانتا ہوں میں کہ بے شک قول کے سچے ہیں آپ

لیکن اپنے عہد کی تجدید ہونی چاہئے

میری جانب سے سہی تحریک تکمیل وفا

لیکن اس کو آپ کی تائید ہونی چاہئے

آپ نے تنقیص کر دی داستان شوق کی

میرا یہ ارمان تھا تنقید ہونی چاہئے

ہر قدم پر رہرو الفت کو منزل کے لئے

شوق ہونا چاہئے امید ہونی چاہئے

جو بیاں اظہار حرف مدعا پر ختم ہو

اس کی بالکل مختصر تمہید ہونی چاہئے

ہم کو بھی معلوم ہو کن سے ہے رونق بزم کی

آپ کے احباب کی تفرید ہونی چاہئے

آپ جب چاہیں مرے چلو میں تلچھٹ ڈال دیں

کب کہا تھا محفل‌ جمشید ہونی چاہئے

سجدہ ریزی کے لئے اس رہ گزر میں اے جبیں

نقش‌ پائے دوست کی تقلید ہونی چاہئے

مأخذ :
  • Maikhana

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے