Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عیدی کیسے بڑھائی جائے

مظفر حنفی

عیدی کیسے بڑھائی جائے

مظفر حنفی

بچوں نے عید پر جب نعرے بہت لگائے

ماں باپ نے بھی اپنے دکھڑے انہیں سنائے

بچو تمہاری عیدی کیسے بڑھائی جائے

تم خود ہی کہہ رہے ہو مہنگائی بڑھ گئی ہے

عام آدمی بچارا کیا کھائے کیا بچائے

بچو تمہاری عیدی کیسے بڑھائی جائے

پتلون کی سلائی پچانوے روپے دی

عرفی کے بوٹ ساڑھے چھ سو روپے میں آئے

بچو تمہاری عیدی کیسے بڑھائی جائے

بے میل سوٹ ہو تو بن جائے منہ زمن کا

سستی اگر ہو ٹوپی فیضان بھنبھنائے

بچو تمہاری عیدی کیسے بڑھائی جائے

بچپن میں کھیلتے تھے مٹی کے ہم کھلونے

بجلی سے چلنے والے گڈے تمہیں دلائے

بچو تمہاری عیدی کیسے بڑھائی جائے

جائز نہیں تقاضا لالچ بری بلا ہے

نعرے لگا کے تم نے گھر بھر پہ ظلم ڈھائے

بچو تمہاری عیدی کیسے بڑھائی جائے

تم نے تو اپنے دل کی امی سے کہہ سنائی

ابا کے دل سے پوچھو بپتا کسے سنائے

بچو تمہاری عیدی کیسے بڑھائی جائے

یہ بات بھی گرہ میں پیسوں کے ساتھ باندھو

سچی خوشی وہی ہے جو مفت ہاتھ آئے

بچو تمہاری عیدی کیسے بڑھائی جائے

اچھا ہمیں سویاں مل جل کے تم کھلاؤ

ہم نے تمہارے پیسے اس عید سے بڑھائے

بچو تمہاری عیدی کیسے بڑھائی جائے

مأخذ :
  • کتاب : kamaan(sheri kulliyat (jild avval) (Pg. 433)
  • Author : Firoz Muzaffar
  • مطبع : arshia publication (2013)
  • اشاعت : 2013

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے