Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عید مناؤں کیسے

صلاح الدین ایوب

عید مناؤں کیسے

صلاح الدین ایوب

دلچسپ معلومات

(عید کے موقع پر ایک باپ کے جذبات جس کا بے گناہ بیٹا ایک عرصے سے قید میں ہے)

آج میں عید مناؤں تو مناؤں کیسے

تجھ کو سینے سے لگاؤں تو لگاؤں کیسے

عید گاہ اب تو میں تنہا ہی نکل جاتا ہوں

ساتھ میں تجھ کو بھی لاؤں تو میں لاؤں کیسے

یاد آتا ہے تیرا انگلی پکڑ کر چلنا

ان جھرونکوں کو بھلاؤں تو بھلاؤں کیسے

تیرے ہم عمروں کی محفل ہی سے تو رونق تھی

محفلیں اب وہ سجاؤں تو سجاؤں کیسے

آج بھی ماں نے پکائی ہیں سوئیاں میٹھی

میں تجھے لا کے کھلاؤں تو کھلاؤں کیسے

چاند تو دیکھ لیا میں نے بہت صاف سا تھا

اپنے چندا کو دکھاؤں تو دکھاؤں کیسے

سال یہ بیت گیا راستہ تکتے تکتے

صبر اب ختم بتاؤں تو بتاؤں کیسے

مجھ کو معلوم ہے معصوم ہے مظلوم ہے تو

تجھ کو انصاف دلاؤں تو دلاؤں کیسے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے