Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آزادی

مری صدا ہے گل شمع شام آزادی

سنا رہا ہوں دلوں کو پیام آزادی

لہو وطن کے شہیدوں کا رنگ لایا ہے

اچھل رہا ہے زمانے میں نام آزادی

مجھے بقا کی ضرورت نہیں کہ فانی ہوں

مری فنا سے ہے پیدا دوام آزادی

جو راج کرتے ہیں جمہوریت کے پردے میں

انہیں بھی ہے سر و سودائے خام آزادی

بنائیں گے نئی دنیا کسان اور مزدور

یہی سجائیں گے دیوان عام آزادی

فضا میں جلتے دلوں سے دھواں سا اٹھتا ہے

ارے یہ صبح غلامی یہ شام آزادی

یہ مہر و ماہ یہ تارے یہ بام ہفت افلاک

بہت بلند ہے ان سے مقام آزادی

فضائے شام و سحر میں شفق جھلکتی ہے

کہ جام میں ہے مئے لالہ فام آزادی

سیاہ خانۂ دنیا کی ظلمتیں ہیں دو رنگ

نہاں ہے صبح اسیری میں شام آزادی

سکوں کا نام نہ لے ہے وہ قید بے میعاد

ہے پے بہ پے حرکت میں قیام آزادی

یہ کاروان ہیں پسماندگان منزل کے

کہ رہروؤں میں یہی ہیں امام آزادی

دلوں میں اہل زمیں کے ہے نیو اس کی مگر

قصور خلد سے اونچا ہے بام آزادی

وہاں بھی خاک نشینوں نے جھنڈے گاڑ دیئے

ملا نہ اہل دول کو مقام آزادی

ہمارے زور سے زنجیر تیرگی ٹوٹی

ہمارا سوز ہے ماہ تمام آزادی

ترنم سحری دے رہا ہے جو چھپ کر

حریف صبح وطن ہے یہ شام آزادی

ہمارے سینے میں شعلے بھڑک رہے ہیں فراقؔ

ہماری سانس سے روشن ہے نام آزادی

مأخذ :
  • کتاب : Urdu Mein Qaumi Shairi Ke Sau Saal (Pg. 376)
  • Author : Ali Jawad Zaidi
  • مطبع : Uttar Pradesh Urdu Acadmi (Lucknow) (1982,Editon II 2010)
  • اشاعت : 1982,Editon II 2010

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے