Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سودا یہ شاعری کا ہمارے جو سر میں ہے

رؤف رحیم

سودا یہ شاعری کا ہمارے جو سر میں ہے

رؤف رحیم

MORE BYرؤف رحیم

    سودا یہ شاعری کا ہمارے جو سر میں ہے

    ہنگامہ محفلوں میں ہے افلاس گھر میں ہے

    بد شکل ہے ضعیف ہے دلہن تو کیا ہوا

    لاکھوں کی جائیداد بھی میری نظر میں ہے

    انگریزی پڑھ رہے ہیں امیروں کے لاڈلے

    اردو غریب صرف غریبوں کے گھر میں ہے

    شادی کہیں اسے کہ کہیں عمر قید ہم

    بیوی ہے انڈیا میں تو شوہر قطر میں ہے

    مردہ بتا کے زندوں کو پہنچایا مردہ گھر

    کتنا بڑا کمال مرے ڈاکٹر میں ہے

    فاقہ کشی سے مرتے ہیں مر جائیں یہ عوام

    شہروں کی خوبصورتی میری نظر میں ہے

    چندے مرید دے کے ہیں فٹ پاتھ پر مگر

    دیکھو تو وی سی آر بھی مرشد کے گھر میں ہے

    منداکنی کے ساتھ ہوں میں محو عاشقی

    دیکھا تو میرا خواب بھی ٹکنی کلر میں ہے

    غصہ نکالتا ہے جو عملے پہ اے رحیمؔ

    افسر عجب نہیں ہے کہ بیگم کے ڈر میں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے