Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ سارا جسم جھک کر بوجھ سے دہرا ہوا ہوگا

دشینت کمار

یہ سارا جسم جھک کر بوجھ سے دہرا ہوا ہوگا

دشینت کمار

یہ سارا جسم جھک کر بوجھ سے دہرا ہوا ہوگا

میں سجدے میں نہیں تھا آپ کو دھوکا ہوا ہوگا

یہاں تک آتے آتے سوکھ جاتی ہے کئی ندیاں

مجھے معلوم ہے پانی کہاں ٹھہرا ہوا ہوگا

غضب یہ ہے کی اپنی موت کی آہٹ نہیں سنتے

وہ سب کے سب پریشاں ہیں وہاں پر کیا ہوا ہوگا

تمہارے شہر میں یہ شور سن سن کر تو لگتا ہے

کہ انسانوں کے جنگل میں کوئی ہانکا ہوا ہوگا

کئی فاقے بتا کر مر گیا جو اس کے بارے میں

وہ سب کہتے ہیں اب ایسا نہیں ایسا ہوا ہوگا

یہاں تو صرف گونگے اور بہرے لوگ بستے ہیں

خدا جانے یہاں پر کس طرح جلسہ ہوا ہوگا

چلو اب یادگاروں کی اندھیری کوٹھری کھولیں

کم از کم ایک وہ چہرا تو پہچانا ہوا ہوگا

مأخذ :
  • کتاب : saaye mein dhoop (Pg. 15)
  • Author : Dushyant Kumar
  • مطبع : Radha krishna private limited (1975,1995)
  • اشاعت : 1975,1995

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے