Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ واعظ کیسی بہکی بہکی باتیں ہم سے کرتے ہیں

لالہ مادھو رام جوہر

یہ واعظ کیسی بہکی بہکی باتیں ہم سے کرتے ہیں

لالہ مادھو رام جوہر

یہ واعظ کیسی بہکی بہکی باتیں ہم سے کرتے ہیں

کہیں چڑھ کر شراب عشق کے نشے اترتے ہیں

خدا سمجھے یہ کیا صیاد و گلچیں ظلم کرتے ہیں

گلوں کو توڑتے ہیں بلبلوں کے پر کترتے ہیں

دیا دم نزع میں گو آپ نے پر روح چل نکلی

کسی کے روکنے سے جانے والے کب ٹھہرتے ہیں

ذرا رہنے دو اپنے در پہ ہم خانہ بدوشوں کو

مسافر جس جگہ آرام پاتے ہیں ٹھہرتے ہیں

نہ آ جایا کرو اغیار کی الفت جتانے میں

وہ تم پر کیوں بھلا مرنے لگے فاقوں سے مرتے ہیں

ہر اک موسم میں کشت آرزو سرسبز رہتی ہے

تردد غیر کو ہوگا یہاں تو چین کرتے ہیں

یہ جوڑا کھولنا بھی ہیچ سے خالی نہیں ان کا

الجھ جاتا ہے دل جب بال شانوں پر بکھرتے ہیں

سمجھ لینا تمہارا اے رقیبو کچھ نہیں مشکل

خدا جانے یہ کس کا خوف ہے ہم کس سے ڈرتے ہیں

تکلف کے یہ معنی ہیں سمجھ لو بے کہے دل کی

مزا کیا جب ہمیں نے یہ کہا تم سے کہ مرتے ہیں

مأخذ :
  • کتاب : Intekhab Kalam Lala M.R Jauhar (Pg. 41)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے