Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ ملاقات ملاقات نہیں ہوتی ہے

حفیظ جالندھری

یہ ملاقات ملاقات نہیں ہوتی ہے

حفیظ جالندھری

یہ ملاقات ملاقات نہیں ہوتی ہے

بات ہوتی ہے مگر بات نہیں ہوتی ہے

باریابی کا برا ہو کہ اب ان کے در پر

اگلے وقتوں کی مدارات نہیں ہوتی ہے

غم تو گھنگھور گھٹاؤں کی طرح اٹھتے ہیں

ضبط کا دشت ہے برسات نہیں ہوتی ہے

یہ مرا تجربہ ہے حسن کوئی چال چلے

بازیٔ عشق کبھی مات نہیں ہوتی ہے

وصل ہے نام ہم آہنگی و یک رنگی کا

وصل میں کوئی بری بات نہیں ہوتی ہے

ہجر تنہائی ہے سورج ہے سوا نیزے پر

دن ہی رہتا ہے یہاں رات نہیں ہوتی ہے

ضبط گریہ کبھی کرتا ہوں تو فرماتے ہیں

آج کیا بات ہے برسات نہیں ہوتی ہے

مجھے اللہ کی قسم شعر میں تحسین بتاں

میں جو کرتا ہوں میری ذات نہیں ہوتی ہے

فکر تخلیق سخن مسند راحت پہ حفیظ

باعث کشف و کرامات نہیں ہوتی ہے

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jalandhari (Pg. 707)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے