Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ جو پھوٹ بہا ہے دریا پھر نہیں ہوگا

ثروت حسین

یہ جو پھوٹ بہا ہے دریا پھر نہیں ہوگا

ثروت حسین

یہ جو پھوٹ بہا ہے دریا پھر نہیں ہوگا

روئے زمیں پر منظر ایسا پھر نہیں ہوگا

زرد گلاب اور آئینوں کو چاہنے والی

ایسی دھوپ اور ایسا سویرا پھر نہیں ہوگا

گھائل پنچھی تیری کنج میں آن گرا ہے

اس پنچھی کا دوسرا پھیرا پھر نہیں ہوگا

میں نے خود کو جمع کیا پچیس برس میں

یہ سامان تو مجھ سے یکجا پھر نہیں ہوگا

شہزادی ترے ماتھے پر یہ زخم رہے گا

لیکن اس کو چومنے والا پھر نہیں ہوگا

ثروتؔ تم اپنے لوگوں سے یوں ملتے ہو

جیسے ان لوگوں سے ملنا پھر نہیں ہوگا

مأخذ :
  • کتاب : مٹی کی سندرتا دیکھو (Pg. 22)
  • Author : ثروت حسین
  • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
  • اشاعت : First

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے