Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہاں تو قافلے بھر کو اکیلا چھوڑ دیتے ہیں

شجاع خاور

یہاں تو قافلے بھر کو اکیلا چھوڑ دیتے ہیں

شجاع خاور

یہاں تو قافلے بھر کو اکیلا چھوڑ دیتے ہیں

سبھی چلتے ہوں جس پر ہم وہ رستہ چھوڑ دیتے ہیں

قلم میں زور جتنا ہے جدائی کی بدولت ہے

ملن کے بعد لکھنے والے لکھنا چھوڑ دیتے ہیں

کبھی سیراب کر جاتا ہے ہم کو ابر کا منظر

کبھی ساون برس کر بھی پیاسا چھوڑ دیتے ہیں

زمیں کے مسئلوں کا حل اگر یوں ہی نکلتا ہے

تو لو جی آج سے ہم تم سے ملنا چھوڑ دیتے ہیں

مہذب دوست آخر ہم سے برہم کیوں نہیں ہوں گے

سگ اظہار کو ہم بھی تو کھلا چھوڑ دیتے ہیں

جو زندہ ہو اسے تو مار دیتے ہیں جہاں والے

جو مرنا چاہتا ہو اس کو زندہ چھوڑ دیتے ہیں

مکمل خود تو ہو جاتے ہیں سب کردار آخر میں

مگر کم بخت قاری کو ادھورا چھوڑ دیتے ہیں

وہ ننگ آدمیت ہی سہی پر یہ بتا اے دل

پرانے دوستوں کو اس طرح کیا چھوڑ دیتے ہیں

یہ دنیا داری اور عرفان کا دعویٰ شجاعؔ خاور

میاں عرفان ہو جائے تو دنیا چھوڑ دیتے ہیں

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

00:00/00:00
نعمان شوق

یہاں تو قافلے بھر کو اکیلا چھوڑ دیتے ہیں نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے