یارو کوئے یار کی باتیں کریں
یارو کوئے یار کی باتیں کریں
پھر گل و گلزار کی باتیں کریں
چاندنی میں اے دل اک اک پھول سے
اپنے گل رخسار کی باتیں کریں
آنکھوں آنکھوں میں لٹائے مے کدے
دیدۂ سرشار کی باتیں کریں
اب تو ملیے بس لڑائی ہو چکی
اب تو چلئے پیار کی باتیں کریں
پھر مہک اٹھے فضائے زندگی
پھر گل و رخسار کی باتیں کریں
محشر انوار کر دیں بزم کو
جلوۂ دیدار کی باتیں کریں
اپنی آنکھوں سے بہائیں سیل اشک
ابر گوہربار کی باتیں کریں
ان کو الفت ہی سہی اغیار سے
ہم سے کیوں اغیار کی باتیں کریں
اخترؔ اس رنگیں ادا سے رات بھر
طالع بیدار کی باتیں کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.