Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یادوں کا لمس ذہن کو چھو کر گزر گیا

اسلم آزاد

یادوں کا لمس ذہن کو چھو کر گزر گیا

اسلم آزاد

MORE BYاسلم آزاد

    یادوں کا لمس ذہن کو چھو کر گزر گیا

    نشتر سا میرے جسم میں جیسے اتر گیا

    موجوں کا شور مجھ کو ڈراتا رہا مگر

    پانی میں پاؤں رکھتے ہی دریا اتر گیا

    پیروں پہ ہر طرف ہی ہواؤں کا رقص تھا

    اب سوچتا ہوں آج وہ منظر کدھر گیا

    دو دن میں خال و خط مرے تبدیل ہو گئے

    آئینہ دیکھتے ہی میں اپنے سے ڈر گیا

    اپنا مکان بھی تھا اسی موڑ پر مگر

    جانے میں کس خیال میں اوروں کے گھر گیا

    اس دن مرا یہ دل تو بہت ہی اداس تھا

    شاید سکون ہی کے لئے در بہ در گیا

    میں سنگ ہوں نہ اور وہ شیشہ ہی تھا مگر

    اسلمؔ جو اس کو ہاتھ لگایا بکھر گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے