Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وے صورتیں الٰہی کس ملک بستیاں ہیں

محمد رفیع سودا

وے صورتیں الٰہی کس ملک بستیاں ہیں

محمد رفیع سودا

وے صورتیں الٰہی کس ملک بستیاں ہیں

اب دیکھنے کو جن کے آنکھیں ترستیاں ہیں

آیا تھا کیوں عدم میں کیا کر چلا جہاں میں

یہ مرگ و زیست تجھ بن آپس میں ہنستیاں ہیں

کیونکر نہ ہو مشبک شیشہ سا دل ہمارا

اس شوخ کی نگاہیں پتھر میں دھنستیاں ہیں

برسات کا تو موسم کب کا نکل گیا پر

مژگاں کی یہ گھٹائیں اب تک برستیاں ہیں

لیتے ہیں چھین کر دل عاشق کا پل میں دیکھو

خوباں کی عاشقوں پر کیا پیش دستیاں ہیں

اس واسطے کہ ہیں یہ وحشی نکل نہ جاویں

آنکھوں کو میری مژگاں ڈوروں سے کستیاں ہیں

قیمت میں ان کے گو ہم دو جگ کو دے چکے اب

اس یار کی نگاہیں تس پر بھی سستیاں ہیں

ان نے کہا یہ مجھ سے اب چھوڑ دخت رز کو

پیری میں اے دوانے یہ کون مستیاں ہیں

جب میں کہا یہ اس سے سوداؔ سے اپنے مل کے

اس سال تو ہے ساقی اور مے پرستیاں ہیں

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

عابدہ پروین

عابدہ پروین

RECITATIONS

فصیح اکمل

فصیح اکمل,

00:00/00:00
فصیح اکمل

وے صورتیں الٰہی کس ملک بستیاں ہیں فصیح اکمل

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے