Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وصل کا موسم ہو تو یہ سردیاں ہی ٹھیک ہیں

اے آر ساحل علیگ

وصل کا موسم ہو تو یہ سردیاں ہی ٹھیک ہیں

اے آر ساحل علیگ

وصل کا موسم ہو تو یہ سردیاں ہی ٹھیک ہیں

ہجر میں قربت کی یہ پرچھائیاں ہی ٹھیک ہیں

کیا بتاؤں میں کہ تم نے کس کو سونپی ہے حیا

اس لئے سوچا مری خاموشیاں ہی ٹھیک ہیں

عشق سے بیزار دل یہ چیخ کر کہنے لگا

عشق چھوڑو عاشقوں تنہائیاں ہی ٹھیک ہیں

اس قدر ہم ہو چکے رسوا وفا کے نام پر

اب شرافت چھوڑ دی بد نامیاں ہی ٹھیک ہیں

آپ نے چاہا جدائی سو الگ ہم ہو گئے

کیا کہیں اب آپ کی یہ مرضیاں ہی ٹھیک ہیں

ہو نہ پائے جب مکمل عشق کا قصہ تو پھر

شہرتیں رہنے دو اب گمنامیاں ہی ٹھیک ہیں

اس سے پہلے ہم جدا ہوں کچھ بھرم باقی رہے

درمیاں اب تلخ سی یہ دوریاں ہی ٹھیک ہیں

بجھ چکا جو کیوں وہ سلگاؤں محبت کا الاؤ

اب تلک جھیلی جفا کی سختیاں ہی ٹھیک ہیں

ہے فسانہ عشق کا ڈوبا ہے ساحل اشک میں

میرے مضموں کا یہ عنواں تلخیاں ہی ٹھیک ہیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے