ہزار کہتا رہا میں کہ یار ایک منٹ
ہزار کہتا رہا میں کہ یار ایک منٹ
کیا نہ اس نے مرا انتظار ایک منٹ
میں جانتا ہوں کہ ہے یہ خمار ایک منٹ
ادھر بھی آئی تھی موج بہار ایک منٹ
پتا چلے کہ ہمیں کون کون چھوڑ گیا
ذرا چھٹے تو یہ گرد و غبار ایک منٹ
ابد تلک ہوئے ہم اس کے وسوسوں کے اسیر
کیا تھا جس پہ کبھی اعتبار ایک منٹ
اگرچہ کچھ نہیں اوقات ایک ہفتے کی
جو سوچئے تو ہیں یہ دس ہزار ایک منٹ
پھر آج کام سے تاخیر ہو گئی باصرؔ
کسی نے ہم سے کہا بار بار ایک منٹ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.