Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسی نے ہجرتیں کچھ اور بھی بتائی تھیں

مصور سبزواری

اسی نے ہجرتیں کچھ اور بھی بتائی تھیں

مصور سبزواری

MORE BYمصور سبزواری

    اسی نے ہجرتیں کچھ اور بھی بتائی تھیں

    وہ شخص جس کے لیے کشتیاں جلائی تھیں

    ملا تھا کیا تمہیں بولو عظیم فنکارو

    مرے قلم نے تو گم نامیاں کمائی تھیں

    ابھی تو ہاتھ میں ہی سنگ پارے تھے لیکن

    سکوت آب پہ کتنی خراشیں آئی تھیں

    اڑا کے برگ خزاں دیدہ کی طرح اک روز

    اسی نے پوچھا تھا پھر آندھیاں کب آئی تھیں

    کسی کو قصۂ پاکیٔ چشم یاد نہیں

    یہ آنکھیں کون سی برسات میں نہائی تھیں

    تعلقات میں سنجیدہ موڑ جب آئے

    تو احتیاطیں بہت اس کی یاد آئی تھیں

    مأخذ :
    • کتاب : dahliiz per utartii shaam (Pg. 26)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے