اس کے لہجے کا وہ اتار چڑھاؤ
اس کے لہجے کا وہ اتار چڑھاؤ
رات کی نرم رو ندی کا بہاؤ
اس کی آنکھوں کے وصف کیا لکھوں
جیسے خوابوں کا بیکراں ٹھہراؤ
ان نگاہوں کی گفتگو میں ہے
نیند میں گم ہواؤں کا الجھاؤ
اس بدن کی نزاکتیں مت پوچھ
شیشۂ گل میں چاند کا لہراؤ
نیند کی وادیوں میں پچھلے پہر
ایک لے ایک نغمہ ایک الاؤ
ایسی تنہائی کا مداوا کیا
سات دریاؤں میں اکیلی ناؤ
ان لبوں کی وہ بوسہ بوسہ اٹھان
اور پلکوں کا نشہ نشہ جھکاؤ
اس گلی اس دیار کی خوش بو
اے سبک سیر نرم گام ہواؤ
نوجوانی میں موت کی خواہش
تم ہی سمجھا سکو تو کچھ سمجھاؤ
جانے وہ غنچہ کس چمن کا ہے
جس میں گم ہے بہار کا پھیلاؤ
رات کہتی ہے مجھ کو پیار سے دیکھ
مجھ میں ہے چشم یار کا گہراؤ
شعلۂ جاں ہے بجھنے کو جاویدؔ
اور دل میں دہک رہا ہے الاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.