انہوں نے کیا نہ کیا اور کیا نہیں کرتے
انہوں نے کیا نہ کیا اور کیا نہیں کرتے
ہزار کچھ ہو مگر اک وفا نہیں کرتے
برا ہوں میں جو کسی کی برائیوں میں نہیں
بھلے ہو تم جو کسی کا بھلا نہیں کرتے
وہ آئیں گے مری تقریب مرگ میں توبہ
کبھی جو رسم عیادت ادا نہیں کرتے
جہاں گئے یہی دیکھا کہ لوگ مرتے ہیں
یہی سنا کہ وہ وعدہ وفا نہیں کرتے
کسی کے کم ہیں کسی کے بہت مگر زاہد
گناہ کرنے کو کیا پارسا نہیں کرتے
جو ان حسینوں پہ مرتے ہیں جیتے جی مضطرؔ
وہ انتظار پیام قضا نہیں کرتے
- کتاب : Khirman (Part-1) (Pg. 98)
- Author : Muztar Khairabadi
- مطبع : Javed Akhtar (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.