Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کو خلا میں کوئی نظر آنا چاہیے

امیر امام

ان کو خلا میں کوئی نظر آنا چاہیے

امیر امام

ان کو خلا میں کوئی نظر آنا چاہیے

آنکھوں کو ٹوٹے خواب کا ہرجانا چاہیے

وہ کام رہ کے کرنا پڑا شہر میں ہمیں

مجنوں کو جس کے واسطے ویرانہ چاہیے

اس زخم دل پہ آج بھی سرخی کو دیکھ کر

اترا رہے ہیں ہم ہمیں اترانا چاہیے

تنہائیوں پہ اپنی نظر کر ذرا کبھی

اے بےوقوف دل تجھے گھبرانا چاہیے

ہے ہجر تو کباب نہ کھانے سے کیا اصول

گر عشق ہے تو کیا ہمیں مر جانا چاہیے

دانائیاں بھی خوب ہیں لیکن اگر ملے

دھوکا حسین سا تو اسے کھانا چاہیے

بیتے دنوں کی کوئی نشانی تو ساتھ ہو

جان حیا تمہیں ذرا شرمانا چاہیے

اس شاعری میں کچھ نہیں نقاد کے لیے

دل دار چاہیے کوئی دیوانا چاہیے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے