Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو بندۂ خدا تھا خدا ہونے والا ہے

ظفر اقبال

جو بندۂ خدا تھا خدا ہونے والا ہے

ظفر اقبال

جو بندۂ خدا تھا خدا ہونے والا ہے

کیا کچھ ابھی تو جلوہ نما ہونے والا ہے

یہ بھی درست ہے کہ پیمبر نہیں ہوں میں

ہے یہ بھی سچ کہ میرا کہا ہونے والا ہے

کچھ اشک خوں بچا کے بھی رکھیے کہ شہر میں

جو ہو چکا ہے اس سے سوا ہونے والا ہے

وہ وقت ہے کہ خلق پہ ہر ظلم ناروا

اللہ کا نام لے کے روا ہونے والا ہے

اک خوف ہے کہ ہونے ہی والا ہے جا گزیں

اک خواب ہے کہ سب سے جدا ہونے والا ہے

رنگ ہوا میں ہے عجب اسرار سا کوئی

کوئی بھی جانتا نہیں کیا ہونے والا ہے

خوش تھا سیاہ خانۂ دل میں بہت لہو

اس قید سے مگر یہ رہا ہونے والا ہے

یہ تیر آخری ہے بس اس کی کمان میں

اور وہ بھی دیکھ لینا خطا ہونے والا ہے

اک لہر ہے کہ مجھ میں اچھلنے کو ہے ظفرؔ

اک لفظ ہے کہ مجھ سے ادا ہونے والا ہے

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے