اداسی چھا گئی چہرے پہ شمع محفل کے
اداسی چھا گئی چہرے پہ شمع محفل کے
نسیم صبح سے شعلے بھڑک اٹھے دل کے
شریک حال نہیں ہے کوئی تو کیا پروا
دلیل راہ محبت ہیں ولولے دل کے
عجب نہیں کہ بپا ہو یہیں سے فتنۂ حشر
زمانے بھر میں ہیں سارے فساد اسی دل کے
نہ سنگ میل نہ نقش قدم نہ بانگ جرس
بھٹک نہ جائیں مسافر عدم کی منزل کے
خوشی کے مارے زمیں پر قدم نہیں رکھتے
جب آئے قافلے والے قریب منزل کے
نظارۂ رخ لیلیٰ مبارک اے مجنوں
نگاہ شوق نے پردے اٹھائے محمل کے
مشاہدے کو اک آئینۂ جمال دیا
کمال عشق نے جوہر دکھا دئے دل کے
زبان یاسؔ سے افسانۂ سحر سنیے
وہ رونا شمع کا پروانوں سے گلے مل کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.