تمہاری شرط محبت کبھی وفا نہ ہوئی
تمہاری شرط محبت کبھی وفا نہ ہوئی
یہ کیا ہوئی تمہیں کہہ دو اگر جفا نہ ہوئی
قدم قدم پہ قدم لڑکھڑائے جاتے تھے
تمام عمر بھی طے منزل وفا نہ ہوئی
تمہیں کہو تمہیں ناآشنا کہیں نہ کہیں
کہ آشنا سے ادا رسم آشنا نہ ہوئی
تری ادا کی قسم ہے تری ادا کے سوا
پسند اور کسی کی ہمیں ادا نہ ہوئی
ہمیں کو دیکھ کے خنجر نکالتے تھے آپ
ہمارے بعد تو یہ رسم پھر ادا نہ ہوئی
خدا نے رکھ لیا ناز و نیاز کا پردہ
کہ روز حشر مری ان کی برملا نہ ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.