Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

توڑ کے ناتا ہم سجنوں سے پگ پگ وہ پچتائے ہیں

جمیل عظیم آبادی

توڑ کے ناتا ہم سجنوں سے پگ پگ وہ پچتائے ہیں

جمیل عظیم آبادی

MORE BYجمیل عظیم آبادی

    توڑ کے ناتا ہم سجنوں سے پگ پگ وہ پچتائے ہیں

    جب جب ان سے آنکھ ملی ہے تب تب وہ شرمائے ہیں

    روپ نگر کو چھوڑ کے جب سے آس نگر کو آئے ہیں

    صحرا صحرا دھوپ کڑی ہے پیڑ نہ کوئی سائے ہیں

    جنگل جنگل آگ لگی ہے دریا دریا پانی ہے

    نگری نگری تھاہ نہیں ہے لوگ بہت گھبرائے ہیں

    سچائی ہے امرت دھارا سچائی انمول سہارا

    سچ کے رستے چل کے سب نے ٹھور ٹھکانے پائے ہیں

    دولت تو ہے آنی جانی روپ نگر کی رام کہانی

    دھن کے لوگ بھی دھرتی پر کب سکھ سے رہنے پائے ہیں

    شیشہ جب بھی ٹوٹے گا جھنکار فضا میں گونجے گی

    جب ہی کومل دیش دلارے پتھر سے ٹکرائے ہیں

    جھوٹ کا ڈنکا بجتا تھا جس وقت جمیلؔ اس نگری میں

    ہر رستے ہر موڑ پہ ہم نے سچ کے علم لہرائے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : siip (Magzin) (Pg. 238)
    • Author : Nasiim Durraani
    • مطبع : Fikr-e-Nau (39 (Quarterly))
    • اشاعت : 39 (Quarterly)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے