ترا ہے کام کماں میں اسے لگانے تک
ترا ہے کام کماں میں اسے لگانے تک
یہ تیر خود ہی چلا جائے گا نشانے تک
میں شیشہ کیوں نہ بنا آدمی ہوا کیونکر
مجھے تو عمر لگی ٹوٹ پھوٹ جانے تک
گئے ہوؤں نے پلٹ کر صدا نہ دی مجھ کو
میں کتنی بار گیا غار کے دہانے تک
تجھے تو اپنے پروں پر ہی اعتبار نہیں
تو کیسے آئے گا اڑ کر مرے زمانے تک
کیا تھا فیصلہ بنیاد آشیاں کا نسیمؔ
ہوائیں تنکے اڑا لائیں آشیانے تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.