Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھوڑا ہے جس قدر میں پڑھوں خط حبیب کا

لالہ مادھو رام جوہر

تھوڑا ہے جس قدر میں پڑھوں خط حبیب کا

لالہ مادھو رام جوہر

تھوڑا ہے جس قدر میں پڑھوں خط حبیب کا

دیکھا ہے آج آنکھوں سے لکھا نصیب کا

ہم مے کشوں نے نشہ میں ایسے کیے سوال

دم بند کر دیا سر منبر خطیب کا

صیاد گھات میں ہے کہیں باغباں کہیں

سارا چمن ہے دشمن جاں عندلیب کا

اپنی زبان سے مجھے جو چاہے کہہ لیں آپ

بڑھ بڑھ کے بولنا نہیں اچھا رقیب کا

آنکھیں سفید ہو گئیں جب انتظار میں

اس وقت نامہ بر نے دیا خط حبیب کا

قسمت ڈبونے لائی ہے دریائے عشق میں

اے خضر پار کیجئے بیڑا غریب کا

وہ بے خطا ہیں ان سے شکایت ہی کس لیے

جوہرؔ یہ سب قصور ہے اپنے نصیب کا

RECITATIONS

فصیح اکمل

فصیح اکمل,

00:00/00:00
فصیح اکمل

تھوڑا ہے جس قدر میں پڑھوں خط حبیب کا فصیح اکمل

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے