تیری روح میں سناٹا ہے اور مری آواز میں چپ
تیری روح میں سناٹا ہے اور مری آواز میں چپ
تو اپنے انداز میں چپ ہے میں اپنے انداز میں چپ
گاہے گاہے سانسوں کی آواز سنائی دیتی ہے
گاہے گاہے بج اٹھتی ہے دل کے شکستہ ساز میں چپ
سناٹے کے زہر میں بجھتے لوگوں کو یہ کون بتائے
جتنا اونچا بول رہے ہیں اتنی ہے آواز میں چپ
اک مدت سے خشک پڑا ہے وہ جھرنا انگڑائی کا
جانے کس نے بھر دی ہے اس پیکر نغمہ ساز میں چپ
رگ رگ میں جب خون کی بوندیں بلبل بن کر چہک اٹھیں
پھر دل حافظؔ کیوں کر سادھے سینے کے شیراز میں چپ
- کتاب : Ishq Abaab (Pg. 146)
- Author : Abbas Tabish
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.