Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عجیب تھی وہ عجب طرح چاہتا تھا میں

عبید اللہ علیم

عجیب تھی وہ عجب طرح چاہتا تھا میں

عبید اللہ علیم

عجیب تھی وہ عجب طرح چاہتا تھا میں

وہ بات کرتی تھی اور خواب دیکھتا تھا میں

وصال کا ہو کہ اس کے فراق کا موسم

وہ لذتیں تھیں کہ اندر سے ٹوٹتا تھا میں

چڑھا ہوا تھا وہ نشہ کہ کم نہ ہوتا تھا

ہزار بار ابھرتا تھا ڈوبتا تھا میں

بدن کا کھیل تھیں اس کی محبتیں لیکن

جو بھید جسم کے تھے جاں سے کھولتا تھا میں

پھر اس طرح کبھی سویا نہ اس طرح جاگا

کہ روح نیند میں تھی اور جاگتا تھا میں

کہاں شکست ہوئی اور کہاں صلہ پایا

کسی کا عشق کسی سے نباہتا تھا میں

میں اہل زر کے مقابل میں تھا فقط شاعر

مگر میں جیت گیا لفظ ہارتا تھا میں

RECITATIONS

عبید اللہ علیم

عبید اللہ علیم,

00:00/00:00
عبید اللہ علیم

عجیب تھی وہ عجب طرح چاہتا تھا میں عبید اللہ علیم

مأخذ :
  • کتاب : Veeran sarai ka diya (Pg. 25)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے