Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تازہ پھول سجائیں کیوں ہم کمرے کے گل دانوں میں

عدنان محسن

تازہ پھول سجائیں کیوں ہم کمرے کے گل دانوں میں

عدنان محسن

تازہ پھول سجائیں کیوں ہم کمرے کے گل دانوں میں

تیری خوشبو شامل ہے روزانہ کے مہمانوں میں

کیسی کیسی بستی اجڑی اہل خرد کے ہاتھوں سے

دیوانوں نے شہر بسائے جا کر ریگستانوں میں

اپنے آنسو دفن ہوئے ہیں آنکھ کی گیلی قبروں میں

اپنی چیخیں قید رہی ہیں ذہنوں کے زندانوں میں

اس کے روپ کی دھوپ کا سایہ چھاؤں بچھاتے پیڑوں پر

اس کی شوخ ہنسی کا چرچا شہر کے قہوہ خانوں میں

دھند تو پونچھی بھی جا سکتی ہے چشمے کے شیشوں سے

وقت کی راکھ پڑی رہتی ہے ٹھنڈے آتش دانوں میں

پیروں سے ٹکراتے ہیں جب جھونکے سرد ہواؤں کے

ہاتھ لرزنے لگ جاتے ہیں چمڑے کے دستانوں میں

تنہائی کا بھاری پتھر ایک ذرا سا سرکا ہے

کڑیوں کی آواز پڑی ہے اک قیدی کے کانوں میں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے