Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرخیاں کیوں ڈھونڈھ کر لاؤں فسانے کے لئے

قمر جلالوی

سرخیاں کیوں ڈھونڈھ کر لاؤں فسانے کے لئے

قمر جلالوی

سرخیاں کیوں ڈھونڈھ کر لاؤں فسانے کے لئے

بس تمہارا نام کافی ہے زمانے کے لئے

موجیں ساحل سے ہٹاتی ہیں حبابوں کا ہجوم

وہ چلے آئے ہیں ساحل پر نہانے کے لئے

سوچتا ہوں اب کہیں بجلی گری تو کیوں گری

تنکے لایا تھا کہاں سے آشیانے کے لئے

چھوڑ کر بستی یہ دیوانے کہاں سے آ گئے

دشت کی بیٹھی بٹھائی خاک اڑانے کے لئے

ہنس کے کہتے ہو زمانہ بھر مجھی پر جان دے

رہ گئے ہو کیا تمہیں سارے زمانے کے لئے

شام کو آؤ گے تم اچھا ابھی ہوتی ہے شام

گیسوؤں کو کھول دو سورج چھپانے کے لئے

کائنات عشق اک دل کے سوا کچھ بھی نہیں

وہ ہی آنے کے لئے ہے وہ ہی جانے کے لئے

اے زمانے بھر کو خوشیاں دینے والے یہ بتا

کیا قمرؔ ہی رہ گیا ہے غم اٹھانے کے لئے

مأخذ :
  • کتاب : Auj-Qamar (Pg. 66)
  • Author : Ustad Sayed Mohd. Hussain Qamar Jalalvi
  • مطبع : Shaikh Shokat Ali And Sons (1952)
  • اشاعت : 1952

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے