Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچتے اور جاگتے سانسوں کا اک دریا ہوں میں

اطہر نفیس

سوچتے اور جاگتے سانسوں کا اک دریا ہوں میں

اطہر نفیس

MORE BYاطہر نفیس

    سوچتے اور جاگتے سانسوں کا اک دریا ہوں میں

    اپنے گم گشتہ کناروں کے لیے بہتا ہوں میں

    بیش قیمت ہوں مری قیمت لگا سکتا ہے کون

    تیرے کوچے میں بکوں تو پھر بہت سستا ہوں میں

    خواب جو دیکھے تھے میں نے وہ بھی اب دھندلا گئے

    اب تو تم آ جاؤ صاحب اب بہت تنہا ہوں میں

    جل گیا سارا بدن ان موسموں کی آگ میں

    ایک موسم روح ہے جس میں کہ اب زندہ ہوں میں

    میرے ہونٹوں کا تبسم دے گیا دھوکا تجھے

    تو نے مجھ کو باغ جانا دیکھ لے صحرا ہوں میں

    میں تو یارو آپ اپنی جان کا دشمن ہوا

    زہر بن کے آپ اپنی روح میں اترا ہوں میں

    دیکھنے میری پذیرائی کو اب آتا ہے کون

    لمحہ بھر کو وقت کی دہلیز پر آیا ہوں میں

    تو نے بے دیکھے گزر کر مجھ کو پتھر کر دیا

    تو پلٹ کر دیکھ لے تو آج بھی ہیرا ہوں میں

    لفظ گونگے ہیں انہیں گویائی دینے کے لیے

    زندگی کے سچے لمحوں میں غزل کہتا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 326)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے