Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچنے کا بھی نہیں وقت میسر مجھ کو

بسمل عظیم آبادی

سوچنے کا بھی نہیں وقت میسر مجھ کو

بسمل عظیم آبادی

سوچنے کا بھی نہیں وقت میسر مجھ کو

اک کشش ہے جو لئے پھرتی ہے در در مجھ کو

اپنا طوفاں نہ دکھائے وہ سمندر مجھ کو

چار قطرے نہ ہوئے جس سے میسر مجھ کو

عمر بھر دیر و حرم نے دئے چکر مجھ کو

بے کسی کا ہو برا لے گئی گھر گھر مجھ کو

شکر ہے رہ گیا پردہ مری عریانی کا

خاک کوچے کی ترے بن گئی چادر مجھ کو

چپ رہوں میں تو خموشی بھی گلہ ہو جائے

آپ جو چاہیں وہ کہہ دیں مرے منہ پر مجھ کو

خاک چھانا کئے ہم قافلے والوں کے لئے

قافلے والوں نے دیکھا بھی نہ مڑ کر مجھ کو

آپ ظالم نہیں، ظالم ہے مگر آپ کی یاد

وہی کمبخت ستاتی ہے برابر مجھ کو

انقلابات نے کچھ ایسا پریشان کیا

کہ سجھائی نہیں دیتا ہے ترا در مجھ کو

جرأت شوق تو کیا کچھ نہیں کہتی لیکن

پاؤں پھیلانے نہیں دیتی ہے چادر مجھ کو

مل گئی تشنگیٔ شوق سے فرصت تا عمر

اپنے ہاتھوں سے دیا آپ نے ساغر مجھ کو

اب مرا جذبۂ توفیق ہے اور میں بسملؔ

خضر گم ہو گئے رستے پہ لگا کر مجھ کو

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے