Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صرف آنکھیں تھیں ابھی ان میں اشارے نہیں تھے

ظفر اقبال

صرف آنکھیں تھیں ابھی ان میں اشارے نہیں تھے

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    صرف آنکھیں تھیں ابھی ان میں اشارے نہیں تھے

    دل پہ موسم یہ محبت نے اتارے نہیں تھے

    جیسی راتوں میں سفر ہم نے کیا تھا آغاز

    سر بسر سمتیں ہی سمتیں تھیں ستارے نہیں تھے

    اب تو ہر شخص کی خاطر ہوئی مطلوب ہمیں

    ہم کسی کے بھی نہیں تھے جو تمہارے نہیں تھے

    جب ہمیں کوئی توقع ہی نہیں تھی تم سے

    ایسے اس وقت بھی حالات ہمارے نہیں تھے

    مہلت عمر میں رہنے دیے اس نے شامل

    جو شب و روز کبھی ہم نے گزارے نہیں تھے

    جب نظارے تھے تو آنکھوں کو نہیں تھی پروا

    اب انہی آنکھوں نے چاہا تو نظارے نہیں تھے

    ڈوب ہی جانا مقدر تھا ہمارا کہ وہاں

    جس طرف دیکھیے پانی تھا کنارے نہیں تھے

    کیوں نہیں عشق بھلا ہر کس و نا کس کا شعار

    اس تجارت میں اگر اتنے خسارے نہیں تھے

    ٹھیک ہے کوئی مدد کو نہیں پہنچا لیکن

    یہ بھی سچ ہے کہ ظفرؔ ہم بھی پکارے نہیں تھے

    مأخذ :
    • کتاب : Beesveen Sadi Ki Behtareen Ishqiya Ghazlen (Pg. 146)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے