Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکر کیا ہے ان پیڑوں نے صبر کی عادت ڈالی ہے

ذوالفقار عادل

شکر کیا ہے ان پیڑوں نے صبر کی عادت ڈالی ہے

ذوالفقار عادل

شکر کیا ہے ان پیڑوں نے صبر کی عادت ڈالی ہے

اس منظر کو غور سے دیکھو بارش ہونے والی ہے

سوچا یہ تھا وقت ملا تو ٹوٹی چیزیں جوڑیں گے

اب کونے میں ڈھیر لگا ہے باقی کمرا خالی ہے

بیٹھے بیٹھے پھینک دیا ہے آتش دان میں کیا کیا کچھ

موسم اتنا سرد نہیں تھا جتنی آگ جلا لی ہے

اپنی مرضی سے سب چیزیں گھومتی پھرتی رہتی ہیں

بے ترتیبی نے اس گھر میں اتنی جگہ بنا لی ہے

دیر سے قفل پڑا دروازہ اک دیوار ہی لگتا تھا

اس پر ایک کھلے دروازے کی تصویر لگا لی ہے

ہر حسرت پر ایک گرہ سی پڑ جاتی تھی سینے میں

رفتہ رفتہ سب نے مل کر دل سی شکل بنا لی ہے

اوپر سب کچھ جل جائے گا کون مدد کو آئے گا

جس منزل پر آگ لگی ہے سب سے نیچے والی ہے

اک کمرا سایوں سے بھرا ہے اک کمرا آوازوں سے

آنگن میں کچھ خواب پڑے ہیں ویسے یہ گھر خالی ہے

پیروں کو تو دشت بھی کم ہے سر کو دشت نوردی بھی

عادلؔ ہم سے چادر جتنی پھیل سکی پھیلا لی ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے