Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شور یوں ہی نہ پرندوں نے مچایا ہوگا

کیفی اعظمی

شور یوں ہی نہ پرندوں نے مچایا ہوگا

کیفی اعظمی

شور یوں ہی نہ پرندوں نے مچایا ہوگا

کوئی جنگل کی طرف شہر سے آیا ہوگا

پیڑ کے کاٹنے والوں کو یہ معلوم تو تھا

جسم جل جائیں گے جب سر پہ نہ سایہ ہوگا

بانیٔ جشن بہاراں نے یہ سوچا بھی نہیں

کس نے کانٹوں کو لہو اپنا پلایا ہوگا

بجلی کے تار پہ بیٹھا ہوا ہنستا پنچھی

سوچتا ہے کہ وہ جنگل تو پرایا ہوگا

اپنے جنگل سے جو گھبرا کے اڑے تھے پیاسے

ہر سراب ان کو سمندر نظر آیا ہوگا

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

کیفی اعظمی

کیفی اعظمی,

00:00/00:00
نعمان شوق

شور یوں ہی نہ پرندوں نے مچایا ہوگا نعمان شوق

کیفی اعظمی

شور یوں ہی نہ پرندوں نے مچایا ہوگا کیفی اعظمی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے