Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکاری رات بھر بیٹھے رہے اونچی مچانوں پر

اختر ہوشیارپوری

شکاری رات بھر بیٹھے رہے اونچی مچانوں پر

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    شکاری رات بھر بیٹھے رہے اونچی مچانوں پر

    مسافر پھر بھی لوٹ آنے کو جا پہنچے ٹھکانوں پر

    کسی نے جھانک کر دیکھا نہ باہر ہی کوئی آیا

    ہوا نے عمر بھر کیا کیا نہ دستک دی مکانوں پر

    خود اپنا عکس رخ ہے جو کسی کو روک لے بڑھ کر

    وگرنہ آدمی کب مستقل ٹھہرا چٹانوں پر

    اٹھائے آسماں کے دکھ بھی کس میں اتنی ہمت ہے

    زمیں ہی ایک بھاری ہے ہمیں تو اپنی جانوں پر

    دریچوں نے یہ منظر آج پہلی بار دیکھا ہے

    کہ تم جانے کہاں تھے اور سورج تھا مکانوں پر

    گھروں سے جب نکل آئے تو سب نے راہ لی اپنی

    مگر دنیا کی نظریں ہیں پرندوں کی اڑانوں پر

    ہوا یوں ہی تو ہم کو لے کے پیڑوں تک نہیں آئی

    ہمارا نام تھا لکھا ہوا گندم کے دانوں پر

    یہ مانا آندھیوں کا حق ہے سب پر یورشیں کرنا

    مگر یہ میں کہ میری آنکھ ہے خستہ مکانوں پر

    کچھ اتنے ہو گئے مانوس سناٹوں سے ہم اخترؔ

    گزرتی ہے گراں اپنی صدا بھی اب تو کانوں پر

    مأخذ :
    • کتاب : Monthly Usloob (Pg. 364)
    • Author : Mushfiq Khawaja
    • مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi   180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
    • اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے