Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ کہاں جلوۂ جاں بخش بتان دہلی

میر مہدی مجروح

وہ کہاں جلوۂ جاں بخش بتان دہلی

میر مہدی مجروح

وہ کہاں جلوۂ جاں بخش بتان دہلی

کیوں کہ جنت پہ کیا جائے گمان دہلی

ان کا بے وجہ نہیں ٹوٹ کے ہونا برباد

ڈھونڈے ہے اپنے مکینوں کو مکان دہلی

جس کے جھونکے سے صبا طبلۂ عطار بنے

ہے وہ باد سحر عطر فشان دہلی

مہر زر خاک کو کرتا ہے یہ سچ ہے لیکن

اس سے کچھ بڑھ کے ہیں صاحب نظران دہلی

آئنہ ساز سکندر ہے تو جم جام فروش

وسعت آباد ہے کس درجہ جہان دہلی

کر کے برباد اسے کس کو بسائے گا فلک

کیا کوئی اور بھی ہے شہر بسان دہلی

اس لیے خلد میں جانے کا ہر اک طالب ہے

کہ کچھ اک دور سے پڑتا ہے گمان دہلی

وہ ستم دیکھ چکے تھے کہ رہے آسودہ

فتنہ‌ و حشر میں آفت زدگان دہلی

سمجھے ہیں سوئے ادب جنت ثانی کہنا

وہ کچھ اشخاص جو ہیں مرتبہ دان دہلی

سیلی‌ٔ پنجۂ جلاد ستم سے ہے ہے

نذر بیداد ہوئے منتخبان دہلی

یا خدا حضرت غالبؔ کو سلامت رکھنا

اب اسی نام سے باقی ہے نشان دہلی

کربت غربت و‌ تنہائی و شب ہائے دراز

اور مجروحؔ دل افگار بیان دہلی

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے