Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شریفے کے درختوں میں چھپا گھر دیکھ لیتا ہوں

محمد علوی

شریفے کے درختوں میں چھپا گھر دیکھ لیتا ہوں

محمد علوی

شریفے کے درختوں میں چھپا گھر دیکھ لیتا ہوں

میں آنکھیں بند کر کے گھر کے اندر دیکھ لیتا ہوں

ادھر اس پار کیا ہے یہ کبھی سوچا نہیں میں نے

مگر میں روز کھڑکی سے سمندر دیکھ لیتا ہوں

سڑک پہ چلتے پھرتے دوڑتے لوگوں سے اکتا کر

کسی چھت پر مزے میں بیٹھے بندر دیکھ لیتا ہوں

یہ سچ ہے اپنی قسمت کوئی کیسے دیکھ سکتا ہے

مگر میں تاش کے پتے اٹھا کر دیکھ لیتا ہوں

گلی کوچوں میں چوراہوں پہ یا بس کی قطاروں میں

میں اس چپ چاپ سی لڑکی کو اکثر دیکھ لیتا ہوں

چلا جاؤں گا جیسے خود کو تنہا چھوڑ کر علویؔ

میں اپنے آپ کو راتوں میں اٹھ کر دیکھ لیتا ہوں

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

محمد علوی

محمد علوی

RECITATIONS

محمد علوی

محمد علوی,

نعمان شوق

نعمان شوق,

محمد علوی

شریفے کے درختوں میں چھپا گھر دیکھ لیتا ہوں محمد علوی

نعمان شوق

شریفے کے درختوں میں چھپا گھر دیکھ لیتا ہوں نعمان شوق

مأخذ :
  • کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 41)
  • Author : محمد علوی
  • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
  • اشاعت : First

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے