Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شمع حق شعبدۂ حرف دکھا کر لے جائے

ضیا جالندھری

شمع حق شعبدۂ حرف دکھا کر لے جائے

ضیا جالندھری

MORE BYضیا جالندھری

    شمع حق شعبدۂ حرف دکھا کر لے جائے

    کہیں تجھ کو ہی نہ تجھ سے کوئی آ کر لے جائے

    پہنے پھرتے ہیں جو پیراہن سقراط و مسیح

    ان کا بہروپ نہ دل تیرا لبھا کر لے جائے

    تو چڑھاوا تو نہیں ہے کہ کوئی سحر مقال

    سوئے مقتل تجھے لفظوں میں سجا کر لے جائے

    تو کوئی سوکھا ہوا پتہ نہیں ہے کہ جسے

    جس طرف موج ہوا چاہے اڑا کر لے جائے

    تیری اقدار پر کاہ نہیں ہیں کہ جوں ہی

    کوئی لہر اٹھے انہیں ساتھ بہا کر لے جائے

    لوگ تو تاک میں ہیں ایسا نہ ہو کوئی تجھے

    خود ترے خوف کی زنجیر پنہا کر لے جائے

    جا بجا شعلہ بیاں چرب زباں تاک میں ہیں

    کوئی تجھ کو بھی نہ باتوں میں لگا کر لے جائے

    لفظ تیروں کی طرح وعظ سناں کے مانند

    دل وحشی کو کہاں کوئی بچا کر لے جائے

    مأخذ :
    • کتاب : sar-e-shaam se pas-e-harf tak (Pg. 283)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے