Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ کو کہانیاں نہ سنا شہر کو بچا

تیمور حسن

مجھ کو کہانیاں نہ سنا شہر کو بچا

تیمور حسن

مجھ کو کہانیاں نہ سنا شہر کو بچا

باتوں سے میرا دل نہ لبھا شہر کو بچا

میرے تحفظات حفاظت سے ہیں جڑے

میرے تحفظات مٹا شہر کو بچا

تو اس لیے ہے شہر کا حاکم کہ شہر ہے

اس کی بقا میں تیری بقا شہر کو بچا

تو جاگ جائے گا تو سبھی جاگ جائیں گے

اے شہریار جاگ ذرا شہر کو بچا

تو چاہتا ہے گھر ترا محفوظ ہو اگر

پھر صرف اپنا گھر نہ بچا شہر کو بچا

کوئی نہیں بچانے کو آگے بڑھا حضور

ہر اک نے دوسرے سے کہا شہر کو بچا

لگتا ہے لوگ اب نہ بچا پائیں گے اسے

اللہ مدد کو تو مری آ شہر کو بچا

تاریخ دان لکھے گا تیمورؔ یہ ضرور

اک شخص تھا جو کہتا رہا شہر کو بچا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے